واسطے  حضرت  مرادِ  نیک  نام      عشق  اپنا  دے  مجھے  رب  الانعام        اپنی  الفت  سے  عطا  کر  سوز  و  ساز       اپنے  عرفاں  کے  سکھا  راز  و  نیاز      فضلِ  رحمن  فضل  تیرا  ہر  گھڑی  درکار  ہے         فضلِ  رحمن  فضل  تیرا  ہو  تو    بیڑا  پار  ہے    

    

حضرت  محمد مراد علی خاں رحمتہ  اللہ  علیہ 

 حضرت ابوالحسن علی ہاشمی ہنکاری

 

رحمتہ اللہ علیہ

 

آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کی ولادت باسعادت  ۴۰۹ہجری بمقام ہنکار نزد موصل عراق میں ہوئی۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کا اسم گرام علی ہاشمی  رحمتہ اللہ علیہ    اور کنیت ابوالحسن ہے۔آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کے والد کا اسم گرامی حضرت شیخ محمد جعفر  رحمتہ اللہ علیہ    ہے۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کا سلسلہ نسب حضرت محمدﷺ کے چچازاد اور رضائی بھائی حضرت زید سے جاملتا ہے۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    نے ابتدائی تعلیم اپنے والد حضرت شیخ محمد جعفر  رحمتہ اللہ علیہ    سے حاصل کی۔

آپ  رحمتہ اللہ علیہ    اپنے وقت کے ممتاز ترین علما مشائخ میں شمار ہوتے تھے۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    نے علوم ظاہری وباطنی دونوں میں کمال حاصل کیا۔ علم فقا، حدیث غرض تمام جملہ  علوم پر مہارت اور شہرت حاصل کی۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    نے شیخ ابوالعلا مصری سے سند حدیث لی۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کو حضرت بایزید بسطامی  رحمتہ اللہ علیہ    سے اویسی نسبت تھی جس کی وجہ سے آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کو ان سے بھی فیض پہنچا۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    اپنے زمانے میں شیخ الاسلام کے لقب سے مشہور ہوئے۔

آپ  رحمتہ اللہ علیہ    اپنے زمانے کے مشاہرکبار میں سے تھے۔ صاحب خوارق و کرامت، مقتدائے زمانہ  صائم الدہر اور قائم اللیل تھے۔ تین روز کے بعد روزہ افطار کرتے تھے۔ بعداز نماز عشا تا نماز تہجد دو قرآن شریف ختم کرتے تھے۔ شب وروز عبادت میں مصروف رہتے تھے۔ روم و شام اور حرمین الشریف تک کا سفر کیا اور بےشمار علما، فضلا، مشائخ اور محدثین سے ملاقاتیں کیں اور ان سے احادیث حفظ کیں اور ایک عرصہ کے بعد اپنے وطن مالوف کو واپس ہوئے۔

آپ  رحمتہ اللہ علیہ    نے قطب وقت غوث زماں حضرت ابوالفرح طرطوسی  رحمتہ اللہ علیہ    سے شرف بیعت کی سعادت حاصل کی اور انہی کی نظر کیمیا کے اثر سے آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کا قلب وجگر روشن و تابناک ہوئے۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    حضرت طرطوسی  رحمتہ اللہ علیہ    کے خلیفہ ہیں۔

آپ  رحمتہ اللہ علیہ    نے پوری زندگی اسلام کی نشر واشاعت میں گذار دی اور اپنے فیوض و برکات سے مخلوق عالم کو فیض یاب کرتے رہے۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    شریعت محمدیؐ پر اس طرح قائم رہے کہ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کا کوئی بھی قدم شریعت سے باہر نہ تھا۔

آپ  رحمتہ اللہ علیہ    یکم محرم الحرام ۴۸۶ہجری میں اس دارفانی سے رخصت ہوئے۔ آپ  رحمتہ اللہ علیہ    کی آخری آرام گاہ بغداد کے نزدیک ہنکار گاؤں میں ہے۔